ایران نے اسرائیلی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیتے ہوئے اپنی دفاعی اور جوابی صلاحیت کا عملی مظاہرہ کر دیا۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق ایران نے 100 سے زائد جدید اور جنگی صلاحیت کے حامل ڈرونز اسرائیل کی طرف روانہ کر دیے، جنہوں نے اسرائیلی فضائی دفاع کو چوکنا کر دیا ہے۔اسرائیلی فوجی ترجمان نے تصدیق کی ہے کہ ایران کی جانب سے شام کے راستے ڈرونز داخل ہو رہے ہیں، جنہیں فضا میں نشانہ بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ تاہم ترجمان نے اعتراف کیا کہ اگلے چند گھنٹے انتہائی نازک ہوں گے۔
ایران نے صرف جواب نہیں، پیغام دیا ہے!
تجزیہ کاروں کے مطابق ایران کا یہ حملہ صرف ایک فوجی ردعمل نہیں، بلکہ یہ ایک واضح پیغام ہے کہ “ہم پر حملہ ہوا تو ہم بھی چپ نہیں بیٹھیں گے”۔ ایران نے نہ صرف ڈرونز بھیجے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ اسرائیل اور خطے کو خبردار کر دیا کہ جنگ اب یکطرفہ نہیں رہے گی۔
خطے میں ہنگامی صورتحال
ایرانی ڈرونز کے بعد بن گورین ائیرپورٹ تقریباً خالی کر دیا گیا، اسرائیلی ایئرلائنز نے تمام طیارے ہٹا لیے ہیں۔ عراق، ایران اور اردن نے بھی اپنی فضائی حدود بند کر دی ہیں، جو اس کشیدگی کی شدت کو ظاہر کرتا ہے۔یاد رہے کہ اس سے قبل اسرائیلی فضائیہ نے ایران کی جوہری اور عسکری تنصیبات پر حملے کیے تھے، جن میں پاسداران انقلاب کے کمانڈر، جنرل حسین سلامی اور کئی جوہری سائنسدان شہید ہو گئے تھے۔














