سندھ میں متنازعہ کینال منصوبے کے خلاف احتجاج میں مزید شدت آ گئی ہے، اور جے یو آئی (ف) نے 24، 25 اور 26 اپریل کو احتجاجی جلسوں کا اعلان کیا ہے، جس کے دوران سندھ پنجاب بارڈر کو بلاک کرنے کی دھمکی دی گئی ہے۔ علامہ راشد محمود سومرو نے کہا کہ سندھ بچاؤ، سندھو بچاؤ تحریک کو تیز کیا جائے گا۔انہوں نے واضح کیا کہ 24 اپریل کو کندھکوٹ میں انڈس ہائی وے پر، 25 اپریل کو ضلع گھوٹکی میں کموں شہید سے نیشنل ہائی وے پر اور 26 اپریل کو سکھر میں موٹر وے سکھر انٹرچینج پر احتجاجی دھرنے دیے جائیں گے۔ اس کے بعد، اگلے مرحلے میں تینوں مقامات پر مستقل دھرنا دے کر سندھ پنجاب بارڈر کو مکمل طور پر بلاک کیا جائے گا۔جے یو آئی کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ وہ کالا باغ ڈیم کے خلاف بھی کھڑے رہے اور اب کینال منصوبوں کے فیصلے کو واپس لینے تک عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ سندھ کے آبی وسائل کے حوالے سے عوامی تحفظات کو سنجیدہ لے، کیونکہ سندھ کے دریاؤں کی حالت پہلے ہی بدتر ہو چکی ہے اور زیر زمین پانی زہر بن رہا ہے۔ جے یو آئی نے واضح کیا کہ وہ کینال منصوبے کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے اور اس کے خلاف اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔یہ احتجاج اس بات کا غماز ہے کہ سندھ کے عوام اپنے آبی حقوق کے تحفظ کے لیے کسی بھی حد تک جا سکتے ہیں۔