صدر آصف علی زرداری نے چائلڈ لیبر کے عالمی دن پر واضح کیا ہے کہ ملک میں کسی بھی بچے کو غربت کی وجہ سے محنت مزدوری پر مجبور نہیں ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے کہ ہر بچے کو تعلیم اور محفوظ ماحول فراہم کیا جائے تاکہ وہ اپنی زندگی بہتر بنا سکے۔انہوں نے حکومت، والدین، اساتذہ اور معاشرتی اداروں پر زور دیا کہ وہ چائلڈ لیبر کے خاتمے کے لیے ٹھوس اقدامات کریں اور ایسے بچوں کی نشاندہی کر کے انہیں تعلیمی اور سماجی مدد فراہم کریں جو تعلیم سے محروم ہو کر کام کرنے پر مجبور ہوں۔
صدر نے کہا کہ پاکستان میں بچوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے سخت قوانین نافذ کیے جا چکے ہیں، لیکن عملی سطح پر ان قوانین پر مکمل عمل درآمد کو یقینی بنانا ضروری ہے تاکہ کوئی بچہ غربت کے شکنجے میں نہ پھنسے۔مزید برآں، انہوں نے کہا کہ میڈیا اور سول سوسائٹی کو بھی اس مسئلے کے بارے میں شعور اجاگر کرنے اور کمزور خاندانوں کی مدد میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا تاکہ چائلڈ لیبر کا مکمل خاتمہ ممکن ہو سکے۔
آصف علی زرداری نے عالمی برادری سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ جنگ زدہ علاقوں میں پھنسے بچوں کی حالت زار کو نظر انداز نہ کرے کیونکہ وہاں کے معصوم بچے بھوک، تکلیف اور خطرات کا شکار ہیں، اور ان کے تحفظ کے لیے فوری امداد فراہم کی جانی چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ بچوں کا استحصال روکنا اور انہیں تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنا ملک و قوم کی ترقی کی بنیاد ہے، اور ہمیں ہر ممکن کوشش کرنی ہوگی کہ کوئی بچہ غربت کی وجہ سے مزدوری نہ کرے بلکہ خوشحال، تعلیم یافتہ اور محفوظ مستقبل کی جانب گامزن ہو۔