ملتان: کسان اتحاد کے سربراہ خالد کھوکھر نے حکومت کے خلاف سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ “ہم خیرات نہیں، اپنی محنت کا معاوضہ چاہتے ہیں!” انہوں نے کہا کہ کسانوں کو گندم کی فصل کا مناسب ریٹ نہیں مل رہا، اور حکومت کا 15 ارب روپے کی سبسڈی کا اعلان محض مذاق بن کر رہ گیا ہے۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے خالد کھوکھر نے واضح طور پر کہا کہ “ہمیں سبسڈی نہیں چاہیے، ہمیں ہماری اجرت چاہیے!” انہوں نے حکومت کو خبردار کیا کہ اگر یہی حالات رہے تو آئندہ سال گندم کی کاشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ موسمی تبدیلیوں اور حکومتی بے توجہی نے کسانوں کو کھربوں روپے کا نقصان پہنچایا ہے، اور اب کسان خودکشی جیسے انتہائی اقدام کرنے پر مجبور ہو چکے ہیں۔خالد کھوکھر نے مزید کہا کہ “کپاس کے کسان بھی حکومتی وعدوں پر فصل اُگا بیٹھے، مگر اب ان کے لیے کوئی راستہ نہیں بچا”۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کے رویے کی وجہ سے کسان خوف اور بے یقینی میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں اور اب ان کے پاس احتجاج کے سوا کوئی اور راستہ نہیں بچا۔














