چین کے صوبہ ہینان کے شہر چانگشا سے تعلق رکھنے والے ایک 26 سالہ نوجوان ژاؤ ژانگ کو گردن کی مالش کرواتے ہوئے فالج کا سامنا کرنا پڑا۔ ژاؤ ژانگ جو کہ ایک آئی ٹی پروفیشنل ہیں، اپنی طویل ورکنگ گھنٹوں کی وجہ سے اکثر گردن میں درد کا شکار رہتے تھے۔ گردن کی تکلیف سے نجات حاصل کرنے کے لیے، انہوں نے مقامی مساج پارلر کا رخ کیا۔مالش کا آغاز تو معمول کے مطابق ہوا، مگر مساج تھراپسٹ نے زیادہ زور سے گردن پر دباؤ ڈالا، جس کے بعد ژاؤ نے اپنے جسم میں شدید درد محسوس کیا اور سر میں تکلیف شروع ہوگئی۔ تاہم، اس نے ان علامات کو زیادہ اہمیت نہیں دی اور ان پر زیادہ توجہ نہیں دی۔اگلے دن جب وہ بیدار ہوا، تو اس نے اپنے جسم کے بائیں حصے میں بے حسی اور کمزوری کے ساتھ ساتھ خراب تقریر بھی محسوس کی۔ خوف کے مارے، ژاؤ فوراً مقامی اسپتال پہنچا، جہاں اس کی حالت کی تشخیص سیکنڈری سیریبرل انفارکشن کے طور پر کی گئی۔خوش قسمتی سے، ژاؤ وقت پر اسپتال پہنچا، جس کے باعث وہ پائیدار نقصان سے بچ گیا۔ ڈاکٹروں نے اسے اینٹی کوگولیشن تھراپی اور دیگر طریقوں سے علاج فراہم کیا، جس کے نتیجے میں اس کی حالت میں بہتری آئی اور فالج کے سنگین اثرات سے بچ گیا۔یہ واقعہ اس بات کا غماز ہے کہ گردن کی مالش کرتے وقت احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے، کیونکہ غلط دباؤ یا زیادہ زور کے نتیجے میں نظامِ اعصاب پر اثر پڑ سکتا ہے، جس سے سنگین نتائج پیدا ہو سکتے ہیں۔