Welcome To Qalm-e-Sindh

کنال منصوبہ پر حکومت کا یوٹرن؟ وکلاء کے مطالبات تسلیم

خیرپور میں دریائے سندھ سے متنازع نہریں نکالنے کے منصوبے کے خلاف وکلاء کا احتجاج رنگ لانے لگا ہے۔ ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے وکلاء کے اہم مطالبات تسلیم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، اور آج شام تک اس معاملے میں باضابطہ پیش رفت متوقع ہے۔

وکلاء کی جانب سے سات روز سے جاری احتجاج نے سندھ اور پنجاب کے درمیان ٹریفک نظام کو شدید متاثر کر رکھا ہے، جس کے باعث تقریباً 40 ہزار گاڑیاں سڑکوں پر پھنس چکی ہیں۔ اس صورتحال کے باعث نہ صرف عام شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے بلکہ ضروری اشیاء، ادویات، اور دیگر سامان کی ترسیل بھی متاثر ہو رہی ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف کی خصوصی ہدایت پر مسلم لیگ (ن) سندھ کے صدر بشیر میمن نے وکلاء رہنماؤں سے ملاقات کی، جس میں مذاکرات کی پیشکش کی گئی۔ ملاقات کے بعد ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے وکلاء کے مطالبات کو تسلیم کرنے کا عندیہ دے دیا ہے۔

وکلاء کا مؤقف ہے کہ نہریں نکالنے کا یہ منصوبہ سندھ کے پانی کے حقوق اور صوبائی خودمختاری کے خلاف ہے، اور جب تک اس منصوبے پر نظرثانی نہیں کی جاتی، احتجاج جاری رہے گا۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر حکومت نے مطالبات تسلیم کر لیے تو یہ نہ صرف ایک اہم سیاسی فیصلہ ہو گا بلکہ صوبائی سطح پر تناؤ میں کمی کا باعث بھی بن سکتا ہے۔

 

Related Posts