قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل (ر) نذیر احمد نے کہا ہے کہ نیب نے گزشتہ 18 ماہ کے دوران 20 ارب روپے کی ریکوری کی ہے اور یہ تمام کارروائیاں مکمل اخلاقی اور قانونی حدود کے اندر رہ کر کی گئی ہیں۔چیئرمین نیب نے اسلام آباد میں فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (FPCCI) کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نیب نے کسی بھی تاجر یا کاروباری شخصیت کو ہراساں نہیں کیا اور تاجر برادری کے مسائل کو اپنے مسائل سمجھا ہے۔انہوں نے کہا کہ تاجروں کو ہراسانی سے تحفظ دینا نیب کی ترجیحات میں شامل ہے اور اس حوالے سے گزشتہ ایک سال میں کسی کو ہراساں نہیں کیا گیا۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ ملک کی ترقی کے لیے معیشت کو دستاویزی بنانا ضروری ہے اور اس سے ترقی کی شرح 5 سے 6 فیصد تک پہنچ سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیب نے اخلاق اور تمیز کے دائرے میں رہ کر کام کیا ہے اور یہ ادارہ اب تاجر دوست ماحول بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ تاجر برادری ملک کی ترقی کا اہم ستون ہے اور ان کے تعاون سے ہی پاکستان کو ٹریلین ڈالر کی معیشت بنایا جا سکتا ہے۔چیئرمین نیب نے مزید کہا کہ نیب کی کوشش ہے کہ احتساب کے ساتھ ساتھ کاروباری ماحول بھی سازگار بنایا جائے تاکہ ملکی معیشت کو فروغ ملے۔ انہوں نے کہا کہ نیب کی کارکردگی کو مثبت انداز میں دیکھا جائے کیونکہ ادارے نے شفافیت اور قانونی حدود میں رہ کر 20 ارب روپے کی ریکوری کی ہے۔














