کراچی میں پی اے ایف مسرور ایئربیس پر دہشتگرد حملے کی ایک بڑی اور خطرناک سازش کو انٹیلی جنس اداروں نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے ناکام بنا دیا ہے۔ اس سازش کے پیچھے افغانستان میں موجود دہشتگرد تنظیم “فتنہ الخوارج” کا ایک اعلیٰ کمانڈر تھا، جو خودکش بمباروں کی تربیت اور قیادت کرتا ہے۔ منصوبے میں 9 انتہائی تربیت یافتہ دہشتگرد شامل تھے جن میں 5 افغان شہری بھی شامل ہیں، جنہوں نے حالیہ ہفتوں میں دراندازی کے ذریعے پاکستان میں داخل ہو کر ایئربیس کے قریب رہائش اختیار کی اور طویل ریکی کی۔ ان کا منصوبہ ایئربیس پر قبضہ، تنصیبات کی تباہی، اور ایک طویل مسلح تصادم کے ذریعے زیادہ سے زیادہ نقصان پہنچانا تھا۔ انٹیلی جنس ادارے پہلے سے ان کی نگرانی کر رہے تھے اور جیسے ہی وہ کارروائی کے آخری مرحلے میں داخل ہوئے، ملک گیر خفیہ آپریشن کے تحت تمام دہشتگردوں کو گرفتار کر لیا گیا۔ گرفتار دہشتگردوں میں وہ کمانڈر بھی شامل ہے جو نومبر 2024 میں کراچی کے سائٹ ایریا میں چینی انجینئرز پر حملے کا ماسٹر مائنڈ تھا۔ ابتدائی تحقیقات میں دشمن انٹیلیجنس ایجنسیوں کی مالی اور تکنیکی معاونت کے شواہد بھی سامنے آئے ہیں، تاہم سیکیورٹی اداروں کی بروقت کارروائی نے ایک بڑے سانحے کو ٹال دیا اور قومی سلامتی کے تحفظ میں ایک اور کامیابی حاصل کی۔