وفاقی کابینہ نے پاور سیکٹر کو درپیش گردشی قرض کے بحران سے نمٹنے کے لیے بینکوں سے اربوں روپے قرض لینے کی منظوری دے دی ہے۔
ذرائع کے مطابق، حکومت اس قرضے کے ذریعے بجلی کے شعبے میں موجود مالیاتی دباؤ کو کم کرنے کی کوشش کرے گی۔ منصوبے کے تحت بینکوں سے کم شرح سود پر 1275 ارب روپے قرض لیا جائے گا، جو کہ پاور ہولڈنگ کمپنی کے بقایاجات اور نجی بجلی گھروں (IPPs) کو ادائیگی کے لیے استعمال کیا جائے گا۔قرض کی واپسی کے لیے 6 سالہ منصوبہ تیار کیا گیا ہے، جس کے تحت حکومت ہر سال 323 ارب روپے بینکوں کو واپس کرے گی۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ یہ اقدام فوری مالیاتی دباؤ کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے، لیکن گردشی قرضے کے مستقل حل کے لیے بجلی کے نرخوں میں توازن، لائن لاسز میں کمی، اور وصولیوں کے نظام میں بہتری ضروری ہے۔
وفاقی حکومت کی جانب سے اس فیصلے کو توانائی کے شعبے میں استحکام کی طرف ایک اہم قدم قرار دیا جا رہا ہے۔














