آئندہ مالی سال 2025-26 کے بجٹ میں مجوزہ سولر پینلز پر 18 فیصد سیلز ٹیکس کی تجویز پر نظرثانی کرتے ہوئے حکومت نے اس شرح کو کم کر کے 10 فیصد کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔یہ اعلان قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران نائب وزیراعظم اور وزیرِ خزانہ کی جانب سے کیا گیا، جن کا کہنا تھا کہ حکومت نے عوامی مفاد اور اتحادی جماعتوں سے مشاورت کے بعد بجٹ تجاویز میں تبدیلی کی ہے۔
ابتدائی طور پر بجٹ میں سولر پینلز پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد کرنے کی تجویز دی گئی تھی، تاہم اس تجویز کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کی جانب سے مسترد کر دیا گیا تھا۔نائب وزیراعظم کے مطابق ڈیجیٹل سروسز پر سیلز ٹیکس کا اختیار صوبوں کو حاصل ہے اور اس فیصلے کا احترام کیا جائے گا۔
علاوہ ازیں، سندھ کی سرکاری جامعات کے لیے مختص رقم میں اضافہ کرتے ہوئے بجٹ کو 2 ارب 60 کروڑ روپے سے بڑھا کر 4 ارب 60 کروڑ روپے کر دیا گیا ہے۔تجزیہ کاروں کے مطابق سولر پینلز پر ٹیکس میں کمی کا فیصلہ متبادل توانائی کے فروغ اور عوام کو بجلی کے بڑھتے ہوئے اخراجات سے ریلیف فراہم کرنے کی سمت ایک مثبت قدم ہے۔














