اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے چیئرمین سینیٹ، اسپیکر قومی اسمبلی اور ان کے ڈپٹی عہدوں پر فائز افراد کی تنخواہوں میں اضافے کے معاملے پر نوٹس لیتے ہوئے تفصیلی رپورٹ طلب کر لی ہے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے ہدایت دی ہے کہ اسپیکر اور چیئرمین سینیٹ سے تنخواہوں میں اضافے سے متعلق وضاحت پیش کی جائے تاکہ اس پر حتمی فیصلہ کیا جا سکے۔یاد رہے کہ حالیہ بجٹ کے بعد سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں صرف 10 فیصد اور پنشن میں 7 فیصد اضافہ کیا گیا ہے، جبکہ اعلیٰ پارلیمانی عہدیداروں کی تنخواہوں اور مراعات میں نمایاں اضافہ رپورٹ ہوا ہے، جس پر عوامی سطح پر شدید تنقید کی جا رہی ہے۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے بھی اس اقدام پر تنقید کرتے ہوئے اسے “مالی فحاشی” قرار دیا اور کہا کہ ایسے فیصلے حکومت کے کفایت شعاری کے دعووں کے منافی ہیں۔ دوسری جانب وزیر خزانہ نے پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس میں وضاحت دی تھی کہ ان عہدوں پر تنخواہوں میں 2016 کے بعد کوئی اضافہ نہیں کیا گیا، اس لیے اب اضافہ ضروری تھا۔تاہم اپوزیشن سمیت عوامی حلقوں میں یہ سوال شدت سے اٹھایا جا رہا ہے کہ جب ملک سنگین معاشی بحران سے گزر رہا ہے، تو اعلیٰ عہدے داروں کی مراعات میں اضافہ کس بنیاد پر کیا گیا؟
وزیراعظم کی جانب سے نوٹس لیے جانے کے بعد امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ حکومت اس فیصلے پر نظرِ ثانی کر سکتی ہے، تاہم حتمی فیصلہ طلب کردہ رپورٹ کے بعد ہی سامنے آئے گا۔