اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنماؤں نے ن لیگ کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ یہ جماعت ضیاء الحق کی وارث تو ہو سکتی ہے، لیکن پنجاب کی نمائندہ ہرگز نہیں۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چوہدری منظور کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت کسانوں کے ساتھ زیادتی کرنے جارہی ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ کون سی نہر بند کرکے چولستان کو پانی دیا جائے گا؟ جبکہ اس وقت سسٹم میں پانی کی 43 فیصد کمی کا سامنا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ آبی ماہرین بھی اس کینال منصوبے کو ناقابلِ عمل قرار دے چکے ہیں۔ فلڈ کا پانی صرف 3 ماہ کے لیے آتا ہے، مستقل نہری نظام کیسے چلایا جائے گا؟
پی پی رہنما ندیم افضل چن نے کہا کہ ن لیگ پنجاب کی جعلی وارث ہے، انہوں نے اربوں روپے کی زمینیں بیچ کر خود کو پنجاب کا وارث بنا رکھا ہے۔آپ زمین کے خریدار اور بیچنے والے تو ہو سکتے ہیں، مگر پنجاب کے وارث نہیں۔ندیم چن کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت بنیادی صحت مراکز کی آڑ میں نجکاری کر رہی ہے، سرکاری اسکولوں کی فروخت شروع کر دی گئی ہے اور کسانوں کو 1100 ارب روپے سے زائد کا نقصان پہنچ چکا ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ وزیراعظم فوری طور پر مشترکہ مفادات کونسل (CCI) کا اجلاس بلائیں اور کینال منصوبے پر وضاحت دیں۔ اگر وزیراعظم اس معاملے پر بے بس ہیں تو اقتدار چھوڑ دیں۔چوہدری منظور نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم حکومت کے اتحادی نہیں بلکہ نظام کے اتحادی ہیں، اور چاہتے ہیں کہ صوبوں کو لڑوانے کی سازشیں بند کی جائیں۔