کراچی: بقرعید کے موقع پر جانوروں کی ذبح کاری کے حوالے سے میٹ مرچنٹس ایسوسی ایشن نے نئی ریٹ لسٹ جاری کردی ہے، جس نے عوام میں کافی بحث اور ردعمل کو جنم دیا ہے۔ ایسوسی ایشن کے مطابق بکرے کی ذبح کاری کی کم از کم اجرت 10 ہزار روپے مقرر کی گئی ہے، جبکہ اونٹ کی ذبح کاری کے لیے سب سے زیادہ ریٹ 70 ہزار روپے تک پہنچ گیا ہے۔
اسی طرح، تین من وزنی بچھیا کی کٹائی کے لیے 20 ہزار روپے کا نرخ طے کیا گیا ہے۔ میٹ مرچنٹس کا کہنا ہے کہ وزنی جانوروں کی ذبح کاری کی حتمی اجرت مقامی قصابوں کے ساتھ مشاورت کے بعد مقرر کی جائے گی۔دوسری جانب، کنزیومر رائٹس کونسل کے چیئرمین شکیل بیگ نے ان نرخوں کو سختی سے مسترد کیا ہے اور کہا ہے کہ بکرے کی ذبح کاری کا مناسب ریٹ تین ہزار روپے سے زیادہ نہیں ہونا چاہیے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ گائے کی ذبح کاری کی اجرت 10 سے 15 ہزار اور اونٹ کی ذبح کاری 40 ہزار روپے سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے۔شہریوں کا کہنا ہے کہ عام مہنگائی کے دور میں اتنی بلند ذبح کاری کی قیمتیں عام آدمی کی پہنچ سے باہر ہیں اور اس سے قربانی کا تہوار متاثر ہو سکتا ہے۔ ان کی امید ہے کہ متعلقہ حکام اس معاملے میں سنجیدگی دکھائیں گے اور قیمتوں کو قابو میں لائیں گے تاکہ ہر شخص اپنی استطاعت کے مطابق قربانی کرسکے۔قربانی کے موقع پر جانوروں کی خریداری اور ذبح کاری دونوں ہی اہمیت رکھتے ہیں، اور اس بار عوام کو خاص طور پر ذبح کاری کے نرخوں پر نظر رکھنی ہوگی تاکہ کسی بھی قسم کی زیادتی سے بچا جا سکے۔














