قومی اسمبلی کی دفاعی کمیٹی نے پہلگام واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے بھارتی الزامات کو بے بنیاد اور اشتعال انگیز قرار دیا۔ چیئرمین فتح اللہ خان کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں بھارت کے یکطرفہ اقدامات جیسے سندھ طاس معاہدے کی معطلی، سفیروں کی واپسی اور بارڈرز کی بندش پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔کمیٹی نے کہا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ریاست ہے جو امن کا خواہاں ہے، لیکن اگر بھارت نے کوئی جارحانہ اقدام کیا تو مؤثر جواب دیا جائے گا۔اجلاس میں “پاکستان نیوی (ترمیمی) بل 2024” کا تفصیل سے جائزہ لے کر متفقہ منظوری کی سفارش کی گئی۔ بل کا مقصد مسلح افواج کے قوانین میں ہم آہنگی پیدا کرنا ہے۔علاوہ ازیں، معدنی وسائل کی سروے اور میپنگ میں نجی شعبے کی بجائے سرویئر جنرل کی خدمات کو ترجیح دینے کی سفارش کی گئی۔ ایف جی ای آئی اور ایف ڈی ای تعلیمی اداروں میں فنڈز کی غیر مساوی تقسیم پر بھی گفتگو ہوئی، اور آئندہ اجلاس میں وزارت خزانہ و منصوبہ بندی کے حکام کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔اجلاس میں ارکانِ اسمبلی، وزارت دفاع، قانون اور صوبائی حکومتوں کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔