غزہ میں اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں بے گھر ہونے والی 61 سالہ فلسطینی خاتون کنان نے ایک دل دہلا دینے والا انکشاف کیا ہے۔ خوراک کی شدید کمی کے سبب، وہ اپنے بچوں کو کچھوے کا گوشت پکا کر کھلا رہی ہیں۔ کنان نے بتایا کہ بچے خوف کی وجہ سے کچھوے کا گوشت کھانے سے ہچکچا رہے تھے، مگر جب انہیں بتایا گیا کہ اس کا ذائقہ مچھلی کی طرح لذیذ ہے، تو چند بچے کھانے پر رضامند ہو گئے، جبکہ کچھ نے انکار کر دیا۔کنان اس وقت اپنے خاندان کے ساتھ خان یونس کے ایک خیمے میں رہائش پذیر ہیں، جہاں خوراک کی کمی کی بدترین صورتحال ہے۔ اقوام متحدہ اور آئی پی سی کی رپورٹس کے مطابق غزہ کی نصف سے زیادہ آبادی فاقہ کشی کا شکار ہے اور اگر عالمی برادری نے فوری طور پر مدد نہ کی، تو غزہ مئی تک قحط کا شکار ہو سکتا ہے۔یہ نہ صرف ایک ماں کی اذیت کی کہانی ہے، بلکہ یہ پورے خطے میں انسانیت کے لیے ایک سنگین مسئلہ بن چکا ہے۔