شالیمار ایکسپریس میں سفر کے دوران فیصل آباد سے کراچی آنے والی 10 سالہ بچی عنایہ پراسرار طور پر لاپتہ ہو گئی، جس پر کراچی کینٹ ریلوے تھانے میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ یہ افسوسناک واقعہ 28 مئی کو پیش آیا، جب عنایہ اپنی والدہ اور بہن بھائیوں کے ہمراہ کراچی آ رہی تھی۔
بچی کی والدہ شگفتہ بی بی کے مطابق، جب ٹرین سکھر کے قریب پہنچی تو بوگی میں موجود کچھ اجنبی افراد نے انہیں لسی پلائی، جس کے بعد وہ گہری نیند میں چلی گئیں۔ ہوش آنے پر نہ صرف عنایہ موجود نہیں تھی بلکہ وہ اجنبی افراد بھی غائب تھے۔شگفتہ بی بی کا کہنا ہے کہ انہوں نے فوری طور پر ریلوے پولیس کو اطلاع دی، لیکن اب تک بچی کا کوئی سراغ نہیں مل سکا۔ پولیس نے مختلف اسٹیشنز اور علاقوں میں تلاش شروع کر دی ہے، جبکہ اہل خانہ بھی اپنی مدد آپ کے تحت بچی کی بازیابی کی کوششوں میں مصروف ہیں۔واقعہ نے والدین میں خوف پیدا کر دیایہ واقعہ نہ صرف عنایہ کے اہل خانہ بلکہ عوامی سطح پر بھی تشویش اور غم و غصے کا باعث بنا ہے۔ والدین کی جانب سے ریلوے انتظامیہ اور سیکیورٹی اداروں کی کوتاہی پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں کہ سفر کے دوران بچوں کی حفاظت کو یقینی کیوں نہیں بنایا گیا۔