Welcome To Qalm-e-Sindh

سندھ میں پانی کا بحران، جام خان شورو کا ٹی پی لنک کینال فوراً بند کرنے کا مطالبہ

سندھ میں پانی کی شدید کمی کے باوجود ٹی پی لنک کینال سے دریائے سندھ کا پانی اٹھانے کا سلسلہ مزید بڑھا دیا گیا ہے، جس پر سندھ حکومت نے وفاق اور ارسا کو ایک اور سخت احتجاجی مراسلہ ارسال کر دیا ہے۔ وزیر آبپاشی سندھ جام خان شورو نے اپنے مراسلے میں نشاندہی کی ہے کہ تونسہ پنجند کینال کے ذریعے 3800 کیوسک پانی دریائے سندھ سے اٹھایا جا رہا ہے، جو کہ صوبے کے حصے میں شدید کٹوتی کے مترادف ہے۔جام خان شورو کا کہنا ہے کہ پنجاب، جہلم اور چناب زون کو ان کے اپنے حصے کا پانی دینے کے بجائے سندھ کے پانی سے ضروریات پوری کی جا رہی ہیں، جبکہ سندھ میں کپاس اور چاول جیسی اہم فصلوں کے لیے پانی دستیاب نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ سکھر بیراج پر 4000 کیوسک اور کوٹری بیراج پر 2300 کیوسک پانی کم دیا جا رہا ہے، جو صوبے کی زراعت اور معیشت کو بری طرح متاثر کر رہا ہے۔وزیر آبپاشی کا کہنا تھا کہ وفاق اور ارسا سندھ کے ساتھ مسلسل ناانصافی کر رہے ہیں، اور پنجاب حکومت نے گزشتہ رات مزید 1000 کیوسک پانی کا اخراج بڑھا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کے عوام میں اس زیادتی پر شدید بے چینی پائی جا رہی ہے، اور اگر فوری طور پر ٹی پی لنک کینال بند نہ کی گئی تو حالات مزید سنگین ہو سکتے ہیں۔ جام خان شورو نے پارٹی قیادت کو بھی اس معاملے پر اعتماد میں لے لیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ سندھ کو اس کا آئینی اور قدرتی حق دیا جائے۔

Related Posts