وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے نئے مالی سال 2025-26 کے بجٹ میں عوام کی معاشی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے زبردست اقدامات کا اعلان کر دیا ہے۔ بجٹ کے تحت مختلف ریونیو چارجز میں 50 فیصد کمی کی گئی ہے، جس سے کاروباری طبقے اور عام شہریوں کو نمایاں ریلیف ملے گا۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ کمرشل گاڑیوں کا سالانہ ٹیکس صرف ایک ہزار روپے مقرر کیا گیا ہے جبکہ موٹر سائیکل انشورنس لازمی شرط سے استثنیٰ دے دیا گیا ہے، جو خاص طور پر نوجوانوں کے لیے خوشخبری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آن لائن ٹیکسی اور بس سروسز کو سستا بنانے کے لیے بھی ٹیکس کم کیا گیا ہے تاکہ عوام کو سہولت فراہم کی جا سکے۔
چھوٹے کاروبار کرنے والوں کے لیے بھی خوشخبری ہے، اب 40 لاکھ روپے تک کے سالانہ ٹرن اوور پر سیلز ٹیکس سے مکمل چھوٹ دی گئی ہے۔ سیکیورٹی سروسز، انٹرنیٹ، ٹیلی فون، وائی فائی اور براڈ بینڈ پر 19.5 فیصد ٹیکس لاگو رہے گا، جبکہ گاڑیوں کی خرید و فروخت پر 3 فیصد ٹیکس عائد کیا گیا ہے۔
ریسٹورنٹس، ہوٹلز، فارم ہاؤسز اور مشروبات پر 8 فیصد ٹیکس عائد کیا جائے گا، کیب سروسز پر 5 فیصد، اور رینٹل کار سروس و مال بردار گاڑیوں کو 8 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔
یہ اقدامات نہ صرف عام شہریوں کے لیے آسانیاں پیدا کریں گے بلکہ سندھ کی معیشت کو بھی مضبوط بنیاد فراہم کریں گے۔ عوام میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے اور امید کی جا رہی ہے کہ یہ بجٹ سندھ میں ترقی اور خوشحالی کی نئی راہیں کھولے گا۔














