لندن: برطانوی اخبار نے بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی کو جنوبی ایشیا کی علاقائی سلامتی کے لیے ایک سنگین خطرہ قرار دیا ہے۔ اخبار کی جانب سے شائع کردہ تفصیلی رپورٹ میں بھارت کے یکطرفہ فیصلے پر عالمی سطح پر اٹھنے والی تنقید اور اس کے ممکنہ نتائج پر روشنی ڈالی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق سندھ طاس معاہدے کی معطلی سے نہ صرف پاکستان اور بھارت کے درمیان پانی پر جاری تنازعہ مزید شدت اختیار کر سکتا ہے، بلکہ اس کے نتیجے میں خطے میں پائیدار امن و استحکام کو بھی خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔
برطانوی اخبار نے خبردار کیا ہے کہ بھارت کے حالیہ اقدامات جنوبی ایشیا میں آبی سلامتی پر نئے خدشات کو جنم دے رہے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس طرح کے یکطرفہ اقدامات دونوں ممالک کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتے ہیں، خاص طور پر ایسے وقت میں جب خطے میں پہلے ہی کشیدگی موجود ہے۔
اخبار کے مطابق بھارت کا یکطرفہ موقف نہ صرف خطے میں مزید عدم استحکام پیدا کرے گا بلکہ اس سے بھارت کی اپنی آبی سلامتی بھی متاثر ہو سکتی ہے۔ رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ ماضی کے تمام تر سیاسی اختلافات کے باوجود سندھ طاس معاہدہ دونوں ملکوں کے درمیان ایک پائیدار امن کی بنیاد رہا ہے، جس کی پاسداری انتہائی ضروری ہے۔
رپورٹ میں یہ سفارش بھی کی گئی ہے کہ بھارت اور پاکستان دونوں کو یکطرفہ اقدامات پر نظرِثانی کرنی چاہیے اور معاملات کو باہمی مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی کوشش کرنی چاہیے تاکہ خطے میں امن اور آبی تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔