سندھ اسمبلی میں شدید برہمی کے بعد کےالیکٹرک کے چیف ایگزیکٹو آفیسر مونس علوی نے سیاسی جماعتوں سے تعاون اور مل کر کام کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ سندھ اسمبلی کی خصوصی کمیٹی کی جانب سے سخت سوالات اور شدید تنقید کے بعد مونس علوی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ وہ تمام سیاسی پارٹیوں کے ساتھ مل کر مسائل کے حل کے لیے کام کرنے کے خواہاں ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے لیے حکومت کی جانب سے فیڈرز کی ریکوری میں مدد ضروری ہے، کیونکہ کےالیکٹرک کا 70 فیصد نیٹ ورک لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ ہے، جبکہ باقی 30 فیصد نیٹ ورک کو نقصانات کا سامنا ہے۔ مونس علوی نے یہ بھی کہا کہ مفت بجلی کی فراہمی فی الحال ممکن نہیں، لیکن وہ کھلی کچہریوں کا سلسلہ جاری رکھیں گے تاکہ صارفین کے مسائل کو بہتر طریقے سے سمجھا جا سکے۔ سندھ اسمبلی میں احتجاج اور سیاسی دباؤ کے بعد یہ پیش رفت کےالیکٹرک کی کارکردگی میں بہتری کی امید جگاتی ہے۔