معروف یوٹیوبر اور ٹک ٹاکر رجب بٹ نے اپنے اوپر لگنے والے زیادتی اور بلیک میلنگ کے سنگین الزامات پر ردِعمل کا اظہار کیا ہے، جس کے بعد سوشل میڈیا پر انہیں سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔رجب بٹ نے انسٹاگرام پر ایک ویڈیو اسٹوری کے ذریعے ان الزامات کو شہرت حاصل کرنے کی کوشش قرار دیا۔ ویڈیو میں انہوں نے متاثرہ خاتون کا نام لیے بغیر کہا، “پُتری، جہاں تک زور لگانا ہے لگا لو، میں تمہارا نام نہ اپنے حق میں لوں گا نہ خلاف۔”
انہوں نے مزید کہا کہ، “میں تمہیں سیلیبرٹی بنا سکتا ہوں، لیکن تم اس کے قابل نہیں ہو۔”
یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی، جسے متعدد انٹرٹینمنٹ پیجز نے شیئر کیا۔ ویڈیو کے نیچے کمنٹس میں صارفین نے رجب بٹ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ کئی صارفین نے ان کے انداز گفتگو کو مغرورانہ اور غیر سنجیدہ قرار دیا، جب کہ بعض نے انہیں یاد دلایا کہ وہ خود ایک وقت میں سوشل میڈیا پر مقبول ہونے کے لیے کوشاں تھے۔
دوسری جانب، لاہور پولیس نے 9 جون کو سوشل میڈیا ایکٹوسٹ عائشہ شرافت کی مدعیت میں رجب بٹ اور اس کے چار ساتھیوں کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔ ایف آئی آر کے مطابق، متاثرہ خاتون سے سوشل میڈیا پر دوستی کی گئی، نشہ آور مشروب پلا کر زیادتی کی گئی اور نازیبا ویڈیوز بنا کر بلیک میلنگ کی گئی۔
مقدمے میں رجب بٹ کے علاوہ مان ڈوگر، جواد حیدر، جہانگیر بٹ اور سلمان حیدر کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق ملزمان کی گرفتاری کے لیے مختلف مقامات پر چھاپے مارے جا رہے ہیں۔یاد رہے کہ رجب بٹ اس سے قبل بھی متنازع بیانات اور ویڈیوز کی وجہ سے خبروں میں رہ چکے ہیں۔ ان پر مذہب کے نام پر ویوز حاصل کرنے کی کوششوں پر بھی سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے شدید تنقید کی جاتی رہی ہے۔اس تازہ ترین معاملے نے ایک بار پھر سوشل میڈیا پر مشہور شخصیات کے کردار اور ان کے اثرات پر بحث کو جنم دے دیا ہے۔