کراچی کنگز کے نائب کپتان حسن علی نے حالیہ میچ کی شکست کے بعد ایک جذباتی بیان دیا، جس میں انہوں نے اپنی پرفارمنس پر سوشل میڈیا پر ہونے والی تنقید اور ذاتی حملوں کا ذکر کیا۔ حسن علی کا کہنا تھا کہ جب تنقید اصلاح کے لیے کی جائے تو وہ قابلِ قبول ہے، لیکن جب ذاتی حملے کیے جائیں تو دل بہت ٹوٹتا ہے۔ حسن علی نے مزید کہا کہ کرکٹ کی دنیا میں پرفارمنس کی توقعات بہت زیادہ ہوتی ہیں، اور کچھ لوگ سوشل میڈیا پر آپ کے پیچھے پڑ جاتے ہیں، جس سے وہ شدید متاثر ہوتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کی ٹیم کو بہتر پرفارمنس دینے کی ضرورت ہے تاکہ وہ عوام کی توقعات پر پورا اُتر سکیں۔ “میرے لیے گالیاں سننا تکلیف دہ ہے، لیکن میرا کام پرفارمنس دینا ہے،” حسن علی نے کہا۔ ان کا ماننا ہے کہ اگر وہ اپنی کارکردگی بہتر کریں گے تو لوگ ان کے بارے میں منفی باتیں کرنا چھوڑ دیں گے۔ انہوں نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کرکٹ میں کبھی کبھار اچھی پرفارمنس کا تسلسل برقرار رکھنا مشکل ہوتا ہے، لیکن اس پر کام کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے بابر اعظم کی حمایت کرتے ہوئے کہا، “ہم نے بابر کو کنگ بنایا اور ہم ہی اس کی مدد کریں گے تاکہ وہ دوبارہ اپنی فارم میں آ سکے۔” حسن علی نے ٹیم کے دوسرے کھلاڑیوں کی کارکردگی پر بھی بات کی اور کہا کہ ٹیم کو کسی ایک کھلاڑی پر انحصار نہیں کرنا چاہیے بلکہ سب کو ساتھ لے کر چلنا چاہیے۔ ان کا ماننا تھا کہ جب کرکٹرز اچھا کھیلیں گے، تو شائقین بھی سٹیڈیم میں آئیں گے اور کرکٹ کا ماحول بہتر ہوگا۔ آخر میں حسن علی نے کہا کہ “ہمیں کھیل پر توجہ دینی چاہیے اور اپنی پرفارمنس سے تمام تنقید کرنے والوں کو خاموش کرانا چاہیے۔” یہ بیان نہ صرف حسن علی کے عزائم کو ظاہر کرتا ہے بلکہ کرکٹ کی دنیا میں ہونے والی تنقید اور اس کے اثرات پر بھی روشنی ڈالتا ہے۔