Welcome To Qalm-e-Sindh

حیدرآباد: پنک بس سروس بند، خواتین پبلک ٹرانسپورٹ پر مجبور

حیدرآباد میں خواتین کے لیے مختص کی گئی پنک بس سروس بند ہونے کے بعد شہری خواتین عام پبلک ٹرانسپورٹ کے سہولت و تحفظ پر انحصار کرنے پر مجبور ہو گئی ہیں۔ یہ سروس 18 فروری 2023 کو شروع کی گئی تھی، جس کا مقصد خواتین کو ایک محفوظ، باعزت اور معقول کرایے پر سفر فراہم کرنا تھا۔

ابتدائی طور پر دو پنک بسیں حیدر چوک سے ہٹڑی بائی پاس کے روٹ پر چلائی گئی تھیں، جن کا کرایہ صرف 50 روپے مقرر کیا گیا تھا۔ صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ نے اس منصوبے کے آغاز پر کہا تھا کہ بسوں کی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا، مگر متوقع توسیع کے بجائے اسے مکمل طور پر بند کر دیا گیا ہے۔

پنک بس سروس کے بند ہونے سے متاثر خواتین نے حکومت سندھ سے فوری اپیل کی ہے کہ:

  • سروس کا دوبارہ آغاز کیا جائے

  • پنک بس فلیٹ میں اضافہ ہو

  • محفوظ اور آرام دہ سفر کے انتظامات یقینی بنائے جائیں

خواتین کا کہنا ہے کہ پبلک ٹرانسپورٹ میں مرد مسافروں کے ساتھ سفر کرنا ذاتی سلامتی، احترام اور تحفظ کے حوالے سے مشکلات پیدا کرتا ہے، جس کے باعث ایک مخصوص اور محفوظ سفری سہولت کا فقدان محسوس کیا جا رہا ہے۔ اس صورتحال پر قبل از وقت اقدامات کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ پنک بس سروس کو جلد از جلد بحال کیا جائے تاکہ خواتین معاشی اور محفوظ طور پر نقل و حرکت جاری رکھ سکیں۔

Related Posts