Welcome To Qalm-e-Sindh

تجارتی جنگ میں نیا موڑ: چین نے امریکی مصنوعات پر ٹیرف 125 فیصد کر دیا

امریکا کی جانب سے چینی مصنوعات پر 145 فیصد ٹیرف کے اعلان کے بعد، چین نے بھرپور جوابی کارروائی کرتے ہوئے امریکی مصنوعات کی درآمد پر ٹیرف بڑھا کر 125 فیصد کر دیا ہے، جس سے دنیا کی دو بڑی معیشتوں کے درمیان جاری تجارتی جنگ نئی شدت اختیار کر گئی ہے۔ چینی اسٹیٹ کونسل کے ٹیرف کمیشن کے مطابق یہ فیصلہ امریکا کی غیر متوقع اور یکطرفہ تجارتی پالیسیوں کے ردعمل میں کیا گیا ہے اور یہ نئے ٹیرف آئندہ ہفتے سے نافذالعمل ہوں گے۔چین کی وزارت تجارت نے امریکی اقدامات کو “نمبرز کا کھیل اور مذاق” قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ کشیدگی کی مکمل ذمہ داری واشنگٹن پر عائد ہوتی ہے۔ چینی وزارت خزانہ نے واضح کیا کہ ٹیرف کی شرح اس سے زیادہ نہیں بڑھائی جائے گی کیونکہ چینی منڈی میں اب امریکی مصنوعات کی طلب نہ ہونے کے برابر رہ گئی ہے، اور ان نرخوں پر درآمدات تقریباً ختم ہو جائیں گی۔چین کے اس فیصلے کے بعد عالمی مالیاتی منڈیوں پر بھی اس کے اثرات دیکھے گئے؛ یورپی اسٹاک مارکیٹس میں شدید اتار چڑھاؤ جبکہ ٹوکیو اور سیئول کی مارکیٹیں منفی زون میں بند ہوئیں۔ ڈالر کی قدر بھی دباؤ کا شکار رہی اور یورو کے مقابلے میں تین سال کی کم ترین سطح پر آ گئی، جبکہ جاپانی ین کے مقابلے میں بھی ڈالر 1.3 فیصد تک گر گیا۔چین نے اعلان کیا ہے کہ وہ امریکا کے خلاف یہ معاملہ ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن (WTO) میں لے جائے گا تاکہ قانونی چارہ جوئی کے ذریعے اپنی پوزیشن واضح کی جا سکے۔

Related Posts