حالیہ پاک بھارت کشیدگی میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے جہاں بھارتی فوج نے پہلی بار تسلیم کر لیا ہے کہ پاکستان نے فضائی محاذ پر واضح برتری حاصل کی۔ بھارتی چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انیل چوہان نے ایک بین الاقوامی جریدے کو دیے گئے انٹرویو میں اعتراف کیا ہے کہ جھڑپوں کے دوران بھارتی فضائیہ کو تکنیکی ناکامیوں کا سامنا کرنا پڑا، جس کے نتیجے میں طیارے تباہ ہوئے۔
بھارتی جنرل نے کہا کہ ہمیں اندازہ ہو گیا ہے کہ کہاں غلطیاں ہوئیں، اور اب ہم ان کو درست کر رہے ہیں۔ تاہم جب ان سے پوچھا گیا کہ کتنے بھارتی طیارے گرائے گئے، تو انہوں نے اس پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا اور کہا کہ تعداد نہیں، وجوہات اہم ہیں۔
پاکستانی جوابی کارروائی
ذرائع کے مطابق بھارت کی جانب سے 6 اور 7 مئی کی درمیانی شب آزاد کشمیر کے مختلف علاقوں پر میزائل داغے گئے، جس کے بعد پاکستان نے فوری طور پر جوابی کارروائی کرتے ہوئے آپریشن “بنیان مرصوص” کا آغاز کیا۔ اس آپریشن کے دوران پاکستانی فضائیہ نے بھارتی فضائیہ کے چھ لڑاکا طیارے مار گرائے، جن میں بھارت کے جدید ترین رافیل طیارے بھی شامل تھے۔
اس کے علاوہ، پاکستان نے بھارت کے مختلف فضائی اڈوں بشمول آدم پور اور ادھم پور پر حملے کیے اور ان کے اسلحہ ذخائر کو بھی نقصان پہنچایا۔ دفاعی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی کارروائی نہایت منظم، درست اور مؤثر تھی، جس نے بھارت کی فضائی صلاحیت کو عارضی طور پر مفلوج کر دیا۔
بھارت کی جنگ بندی کی اپیل
پاکستان کی موثر کارروائی کے بعد بھارت نے عالمی سطح پر رابطے شروع کیے اور امریکہ سمیت دیگر اتحادی ممالک سے سیز فائر کی درخواست کی۔ اس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں کمی دیکھنے میں آئی اور فائر بندی کا عمل شروع ہوا۔
تجزیہ کاروں کی رائے
دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارتی فوج کی جانب سے کیا گیا یہ اعتراف نہ صرف پاکستانی فضائیہ کی مہارت کا ثبوت ہے بلکہ یہ پاکستان کے مؤقف کی بین الاقوامی سطح پر ساکھ کو بھی مضبوط کرتا ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ تکنیکی خرابی کا جواز درحقیقت ایک بڑی ناکامی کو چھپانے کی کوشش ہو سکتی ہے۔