وزیراعظم نے بلوچستان کے عمائدین کے جرگے سے خطاب کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ ملک دشمن عناصر کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا اور بلوچستان میں دہشتگردی کے خاتمے کے لیے ہر ممکن قدم اٹھایا جائے گا۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بھارت کی سرپرستی میں بلوچستان میں پراکسی وار شدت اختیار کر چکی ہے اور ’’فتنۂ ہندوستان‘‘ جیسے گروہوں کو مقامی سطح پر سپورٹ دینا کھلی ملک دشمنی کے مترادف ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ ریاست، فوج، ادارے اور عوام سب متحد ہو چکے ہیں، اور اب دہشتگردوں کے سہولت کار بھی قانون کی گرفت سے نہیں بچ سکیں گے۔وزیراعظم نے کہا کہ بلوچستان کی ترقی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ اربوں روپے کے منصوبے جاری ہیں اور جلد ان کے ثمرات عوام تک پہنچیں گے۔ انہوں نے شہداء کے خاندانوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پوری قوم ان کے ساتھ کھڑی ہے۔اس موقع پر آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے بھی خطاب کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں دہشتگرد نیٹ ورکس کے شواہد موجود ہیں اور بھارتی مداخلت کسی سے ڈھکی چھپی نہیں رہی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان آرمی ملکی خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی اور بلوچستان کا امن پاکستان کے مستقبل سے جڑا ہوا ہے۔قبائلی عمائدین نے حکومت اور سیکیورٹی اداروں کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے دہشتگردی کے خلاف قومی عزم کی بھرپور حمایت کی۔