اسلام آباد: وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا جلسے میں دیا گیا بیان محض جوشِ خطابت کا نتیجہ تھا، جس پر کسی ردعمل کی ضرورت نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ عوامی اجتماعات میں اس نوعیت کی باتیں معمول کا حصہ ہوتی ہیں، تاہم سیاسی بیانات میں باہمی عزت و احترام کو مقدم رکھنا چاہیے اور ایسی زبان سے گریز کرنا چاہیے جو سیاسی ماحول میں کشیدگی پیدا کرے۔
رانا ثنااللہ نے اس بات کی تصدیق کی کہ سندھ حکومت بات چیت کے لیے تیار ہے اور یہ معاملہ وزیراعظم شہباز شریف کے نوٹس میں لایا جا چکا ہے۔ ان کے مطابق وزیراعظم اس معاملے کی حساسیت کو مدنظر رکھتے ہوئے مناسب اور متوازن فیصلہ کریں گے تاکہ تمام فریقین کے تحفظات دور ہو سکیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ سندھ کو کسی بھی قسم کا نقصان نہیں پہنچایا جائے گا اور نہ ہی سندھ کے حصے کا پانی چوری ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت اس معاملے پر شفافیت اور انصاف کے اصولوں پر عمل کرے گی۔
مشیر وزیراعظم نے کہا کہ پیپلزپارٹی ایک ذمہ دار سیاسی جماعت ہے، جو افہام و تفہیم کے ذریعے مسائل کے حل پر یقین رکھتی ہے۔ ان کے مطابق، جلسوں میں بعض اوقات جذباتی بیانات دیے جاتے ہیں، لیکن مسائل کا پائیدار حل صرف مذاکرات سے ہی ممکن ہے۔
اس موقع پر رانا ثنااللہ نے پاکستان تحریکِ انصاف کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جیل ملاقاتوں کے معاملے میں ضابطے کی مکمل پابندی ضروری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ صرف فہرست میں شامل افراد کو ملاقات کی اجازت دی جانی چاہیے، جبکہ غیر متعلقہ افراد کی مداخلت سے انتظامی مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ دونوں جانب سے سنجیدگی اور ذمہ داری کا مظاہرہ کیا جائے تاکہ سیاسی کشیدگی میں کمی لائی جا سکے اور ملکی نظام بہتر انداز میں چلایا جا سکے۔
رانا ثنااللہ نے امید ظاہر کی کہ تمام سیاسی قیادت اختلافات کو مذاکرات کے ذریعے سلجھائے گی اور ایسا کوئی قدم نہیں اٹھایا جائے گا جو قومی یکجہتی یا بین الصوبائی ہم آہنگی کو متاثر کرے۔