اسلام آباد: وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال 2025-26 کے بجٹ کی تاریخ کے حوالے سے زیر گردش تمام افواہوں کو مسترد کرتے ہوئے واضح کر دیا ہے کہ وفاقی بجٹ مقررہ تاریخ پر ہی پیش کیا جائے گا۔ وزارت خزانہ کے اعلیٰ حکام نے کہا ہے کہ بجٹ کی تیاری آخری مراحل میں ہے اور اسے آئی ایم ایف کی مشاورت سے حتمی شکل دی جا رہی ہے۔
گزشتہ روز عید کی تعطیلات اور قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس کے شیڈول کو بنیاد بنا کر یہ خبریں سامنے آئی تھیں کہ بجٹ کی تاریخ میں تبدیلی کی جا سکتی ہے۔ تاہم وزارت خزانہ نے ان تمام قیاس آرائیوں کو بے بنیاد قرار دیا ہے اور واضح کیا ہے کہ بجٹ ہر صورت مقررہ دن پیش کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس میں ملک کے تمام صوبوں اور خودمختار علاقوں کے اعلیٰ حکام شریک ہوں گے اور یہ اجلاس دن بھر جاری رہتا ہے۔ روایتی طور پر اس اجلاس اور بجٹ پیش کرنے کے درمیان دو دن کا وقفہ رکھا جاتا ہے۔ تاہم حکومت نے اس بار اجلاس کی تاریخ میں تبدیلی کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ بجٹ وقت پر پیش کیا جا سکے۔
ماہرین اقتصادیات کا کہنا ہے کہ بجٹ کی بروقت پیشی ملکی مالیاتی استحکام کے لیے اہم ہے اور اس سے بازاروں میں بھی مثبت ردعمل متوقع ہے۔ اس فیصلے سے سرمایہ کاروں اور عام شہریوں کو بجٹ کے حوالے سے واضح سمت ملے گی۔