سندھ کے سینئر وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم نے صوبائی حکومت کے تاریخی بجٹ اجلاس میں اپنی اصل فرسٹریشن کا اظہار کیا، اور احتجاج کرنا تھا تو بجٹ پر کرنا چاہیے تھا نہ کہ سیاسی ڈرامہ بازی پر۔شرجیل میمن نے سخت الفاظ میں کہا کہ ایم کیو ایم کے مفادات عوام کے نہیں بلکہ اپنی پرانی سیاست کے تحفظ میں ہیں، اور جو لوگ غنڈہ گردی پر اتر آئے ہیں انہیں واضح پیغام دیا جاتا ہے کہ سندھ حکومت کبھی خوفزدہ نہیں ہوئی اور آئندہ بھی نہیں ہوگی۔وزیر اطلاعات نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے مہنگائی کے اس طوفان میں عوام کو ریلیف دینے کے لیے ایک تاریخی بجٹ پیش کیا ہے جس میں خاص طور پر صحت اور تعلیم کے شعبوں پر بھرپور توجہ دی گئی ہے۔
شرجیل میمن نے ایم کیو ایم کی سیاست کو بے نقاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ جماعت بلدیاتی انتخابات سے بھاگ گئی کیونکہ عوام میں ان کی مقبولیت ختم ہو چکی ہے، اور ان کا اسمبلی میں احتجاج پہلے سے منصوبہ بند تھا۔انہوں نے کہا کہ بجٹ تقریر شروع ہونے سے پہلے ہی ایم کیو ایم نے پلے کارڈز اٹھا کر سیاسی تماشہ شروع کر دیا، اگر انہیں حقیقی مینڈیٹ ہوتا تو وہ وفاق کی طرف سے کراچی کے لیے مختص فنڈز پر بھی آواز اٹھاتے، مگر وہ مسلسل خود کو بے نقاب کر رہے ہیں۔شرجیل میمن نے یہ بھی کہا کہ بجٹ کی بڑی اسکیمیں کراچی کے لیے ہیں اور ایم کیو ایم نے اپنے ہی قائد کو بھی بے عزت کیا ہے، اور ان کی حکومت میں اسپتالوں کی بدترین حالت سب کے سامنے ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کل شارعِ بھٹو فیز 2 کا افتتاح کریں گے جبکہ جام صادق کے ساتھ بننے والا پل اس ماہ کے آخر میں مکمل ہو جائے گا۔شرجیل میمن نے یہ بھی کہا کہ ایران پر حملے کے بہانے سیاسی ڈرامہ رچا گیا، حالانکہ وزیر اعلیٰ نے اجلاس کی شروعات میں ہی ایران کا ذکر کیا تھا اور اجلاس ختم ہونے کے ایک منٹ بعد ہی ایران پر بات شروع کر دی گئی۔