ایران نے اسرائیل جنگ سے متعلق مذاکراتی ٹیم کو سلطنت عمان (مسقط) بھیجنے کی خبروں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے سختی سے تردید کی ہے۔ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے ایک بیان میں واضح کیا ہے کہ ایران نے کسی قسم کی مذاکراتی ٹیم مسقط روانہ نہیں کی۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسی تمام خبریں بے بنیاد اور حقیقت کے برعکس ہیں۔اس سے قبل بعض عرب ذرائع ابلاغ نے دعویٰ کیا تھا کہ ایران کا ایک خفیہ مذاکراتی وفد سلطنت عمان پہنچ چکا ہے، جہاں وہ اسرائیل یا امریکا کے نمائندوں سے ممکنہ بات چیت کر سکتا ہے۔دوسری جانب اقوامِ متحدہ میں ایرانی مشن کی جانب سے بھی ایک سخت بیان جاری کیا گیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ایران کسی بھی قسم کے دباؤ میں بات چیت نہیں کرے گا اور نہ ہی ایسی امن کوشش کو قبول کیا جائے گا جو دھمکیوں کے ماحول میں کی جائے۔ایرانی مشن نے مزید کہا کہ ایران ہر دھمکی کا جواب اسی انداز میں دے گا اور قومی خودمختاری پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا جائے گا۔
ادھر ایک امریکی اخبار نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ ایران خفیہ طور پر امریکا اور اسرائیل سے بات چیت کا خواہاں ہے، تاہم اس حوالے سے ایرانی حکومت کی جانب سے تاحال کوئی تصدیق یا تردید سامنے نہیں آئی۔موجودہ کشیدگی کے ماحول میں ایران کی یہ تردید خطے میں سفارتی صورتحال پر گہرے اثرات مرتب کر سکتی ہے۔














