جماعت اسلامی کے نائب امیر لیاقت بلوچ نے خبردار کیا ہے کہ ایران پر کیا جانے والا حالیہ حملہ محض ایک آغاز ہے — اصل ہدف پاکستان ہو سکتا ہے۔ ان کے مطابق یہ کوئی الگ واقعہ نہیں بلکہ ایک منظم منصوبہ بندی کے تحت خطے کو غیر مستحکم کرنے کی سازش ہے، جس میں پاکستان کو بھی براہِ راست لپیٹنے کی تیاری ہو رہی ہے۔اپنے بیان میں لیاقت بلوچ نے کہا کہ عالمی طاقتیں جانتی ہیں کہ پاکستان ایک اسلامی ایٹمی قوت ہے، جسے کمزور کرنا ان کے مقاصد کا حصہ ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ ملک کو بیرونی خطرات سے محفوظ رکھنے کے لیے سب سے پہلے اندرونی اتحاد، سیاسی استحکام اور معاشی خودمختاری کو مضبوط بنانا ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکہ اب اس حقیقت کو مان چکا ہے کہ دنیا کو جنگ نہیں، امن اور مذاکرات کی ضرورت ہے۔ مگر بدقسمتی سے چند مفادات پرست قوتیں خطے میں خونریزی پھیلانے کے ایجنڈے پر کام کر رہی ہیں۔لیاقت بلوچ نے حکومت کو خبردار کیا کہ اگر ملک میں جاری سیاسی انتشار، معاشی بحران اور عوامی بےچینی پر قابو نہ پایا گیا تو دشمن کو موقع مل جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ زرعی شعبہ تباہی کے دہانے پر ہے، نوجوان روزگار سے محروم ہیں، اور عوام مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں — ایسے حالات دشمن کے لیے سازگار ماحول پیدا کرتے ہیں۔انہوں نے لاپتہ افراد کے مسئلے پر فوری توجہ دینے کا بھی مطالبہ کیا اور کہا کہ حکومت کو عوام کا اعتماد بحال کرنا ہوگا تاکہ اندرونی طور پر پاکستان مضبوط ہو سکے۔لیاقت بلوچ کا پیغام واضح ہے: اگر ہم نے اب بھی ہوش نہ سنبھالا تو آنے والا خطرہ ایران سے زیادہ تباہ کن ہو سکتا ہے — اور وہ خطرہ پاکستان کے دروازے پر دستک دے رہا ہے۔














