مشرقِ وسطیٰ میں کشیدگی نئی انتہا کو پہنچ گئی، اسرائیل کے ایران پر بڑے پیمانے پر فضائی حملوں میں 78 افراد جاں بحق اور 329 سے زائد زخمی ہو گئے۔ ایرانی نیم سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق حملے میں رہائشی علاقوں، فوجی قیادت کی رہائش گاہوں اور حساس جوہری و عسکری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔رپورٹس کے مطابق تہران سمیت مختلف شہروں میں درجنوں مقامات پر بمباری کی گئی، جس میں 3 اعلیٰ عسکری حکام اور 6 نامور سائنسدان بھی شہید ہو گئے۔ دھماکوں سے کئی عمارتیں منہدم ہو گئیں اور اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔
ایرانی سپریم لیڈر آیت اللّٰہ خامنہ ای نے سخت ردِعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ: “صہیونی ریاست نے معصوم شہریوں کو نشانہ بنا کر اپنی درندگی کا ثبوت دیا ہے، اسرائیل کو اس حملے کی بھاری قیمت چکانا ہوگی۔”عالمی برادری نے صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے، جبکہ خطے میں ایک نئی جنگ کے خدشات مزید گہرے ہو گئے ہیں۔