امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیٹو سمٹ کے دوران سخت الفاظ میں خبردار کیا ہے کہ اگر ایران دوبارہ یورینیئم افزودگی کا پروگرام شروع کرتا ہے تو امریکہ فوری اور بھرپور حملہ کرے گا۔ ٹرمپ نے کہا کہ ایران کی اہم جوہری تنصیبات، خاص طور پر فردو جوہری سائٹ، مکمل طور پر تباہ کر دی گئی ہیں اور اب وہاں صرف ملبے کے سوا کچھ نہیں بچا۔
انہوں نے واضح کیا کہ ایران کو کسی صورت بھی ایٹمی ہتھیار بنانے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور امریکہ ایران کے ایٹمی پروگرام کو ہمیشہ کے لیے ناکارہ بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکی کارروائیوں نے ایران کے ایٹمی ہتھیار بنانے کے منصوبے کو تباہ کن ضرب دی ہے اور اب ایران کے لیے جوہری ہتھیار بنانا مشکل سے مشکل تر ہو چکا ہے۔ نیٹو سمٹ میں امریکی وزیر خارجہ اور سیکریٹری جنرل نے بھی ٹرمپ کے موقف کی تائید کی اور کہا کہ عالمی برادری کو ایران کے جوہری عزائم روکنے کے لیے متحد ہونا ہوگا۔ ٹرمپ نے مزید کہا کہ اسرائیل اب جنگ بندی کی پاسداری کر رہا ہے اور خطے میں امن کے لیے اقدامات جاری ہیں۔
ٹرمپ کے اس بیان سے خطے میں کشیدگی برقرار رہنے کا خدشہ بڑھ گیا ہے، جبکہ عالمی سطح پر بھی اس بیان کو سنجیدگی سے لیا جا رہا ہے۔ ایران کے یورینیئم افزودگی کی کسی بھی کوشش پر فوری کارروائی کا اعلان عالمی سیاست میں نئے تنازعات کے امکانات کو ظاہر کرتا ہے۔














