بھارتی ریاست اتر پردیش کے شہر مظفر نگر میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا، جہاں انتہا پسند ہندوؤں کے گروہ نے ایک برقعے والی خاتون کو ہراساں کیا اور اس کے سر سے حجاب زبردستی کھینچ لیا۔ یہ دل دہلا دینے والی ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو گئی، جس میں خاتون کو بدسلوکی کا سامنا کرتے ہوئے اور گروہ کے افراد کو اس کی ویڈیو بناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو کے منظر عام پر آنے کے بعد پولیس فوراً موقع پر پہنچی اور متاثرہ خاتون کو اس گروہ سے بچایا، جبکہ خاتون کی شکایت پر مقدمہ درج کر کے 6 افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ متاثرہ خاتون فرحینہ کھالاپار کی رہائشی ہیں اور ایک کمپنی میں سچن نامی شخص کے ساتھ کام کرتی ہیں، جو ای ایم آئی جمع کرنے کے لیے بینک قرض دہندگان کے ساتھ رابطے میں رہتا تھا۔ اس واقعے کی تفصیلات کے مطابق، فرحینہ کو ای ایم آئی لینے کے لیے سجادو گاؤں بھیجا گیا تھا، جہاں یہ دلخراش واقعہ پیش آیا۔ اس واقعے نے جہاں سوشل میڈیا پر غم و غصے کی لہر پیدا کی ہے، وہیں پولیس کی فوری کارروائی سے لوگوں کو کچھ اطمینان بھی ملا ہے۔