پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے اسرائیل کی جانب سے ایران پر ہونے والے فضائی حملوں کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کی جنگی پالیسی اب ہمارے خطے تک پہنچ چکی ہے، اور عالمی برادری کو فوری طور پر اس کا نوٹس لینا چاہیے۔انہوں نے یورپی یونین کے سفارتی ادارے “یورپین ایکسٹرنل ایکشن سروس” کے دورے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خطہ کسی نئی جنگ کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی جانب سے رہائشی علاقوں اور حساس تنصیبات پر حملہ صرف ایران ہی نہیں بلکہ پورے مشرقِ وسطیٰ کے امن کے لیے خطرہ ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے واضح کیا کہ پاکستان ہمیشہ سے امن کی حمایت کرتا آیا ہے، اور اسی پیغام کو انہوں نے یورپی حکام تک بھی پہنچایا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے کی گئی جارحیت کا پاکستان نے دانشمندی سے جواب دیا، اور یہی رویہ عالمی سطح پر اپنانے کی ضرورت ہے تاکہ کشیدگی کو مزید بڑھنے سے روکا جا سکے۔
ان کا کہنا تھا کہ دنیا کو اس وقت کردار ادا کرنا ہوگا، کیونکہ اگر یہ جنگ طول پکڑ گئی تو اس کے اثرات نہ صرف ایران اور اسرائیل بلکہ پورے خطے اور دنیا پر مرتب ہوں گے۔ بلاول بھٹو نے عالمی طاقتوں، اقوام متحدہ اور یورپی یونین سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری مداخلت کریں اور خطے کو ایک اور تباہ کن جنگ سے بچائیں۔