Welcome To Qalm-e-Sindh

اب یا تو امن ہوگا یا پھر سانحہ: امریکی صدر کا ایران کے لیے دھمکی آمیز پیغام 

ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کے فوراً بعد امریکی صدر نے سخت پیغام دیا ہے کہ اب یا تو امن کا قیام ہوگا یا پھر ایران کے لیے تباہ کن سانحے کا آغاز ہوگا۔

صدر نے واشنگٹن میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایران کی فردو، نطنز اور اصفہان کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا، اور امریکہ کا مقصد ایران کی جوہری افزودگی کی صلاحیت کو مکمل طور پر ختم کرنا تھا جو کامیابی سے حاصل کر لیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ آج رات کے اہداف انتہائی مشکل تھے، لیکن ابھی بہت سے اہداف باقی ہیں، اور اگر ایران امن قائم نہ کرے تو ان اہداف کے خلاف کارروائیاں جاری رکھی جائیں گی۔

امریکی صدر نے واضح کیا کہ ایران کو امن کا راستہ اختیار کرنا ہوگا، ورنہ مستقبل کے حملے نہایت شدید اور تباہ کن ہوں گے۔ انہوں نے کہا:

“اب یا تو امن ہوگا یا پھر ایران کے لیے سانحہ ہوگا۔”

صدر نے مزید کہا کہ دہشت گردی کی دنیا کی سب سے بڑی ریاست کی جانب سے لاحق جوہری خطرے کو روکنا امریکہ کی اولین ترجیح تھی، اور حالیہ فضائی حملے شاندار فوجی کامیابی ہیں۔ٹرمپ نے کہا کہ ایران نے چالیس سال سے “مرگ بر امریکہ” اور “مرگ بر اسرائیل” کے نعرے لگائے اور لاکھوں جانوں کا نقصان کیا ہے، جن میں امریکی اور اتحادی بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایران کے سابق جنرل قاسم سلیمانی کی قیادت میں بہت سے لوگ مارے گئے، اور یہ سلسلہ اب ختم ہونا چاہیے۔

امریکی صدر نے اسرائیلی وزیراعظم اور اسرائیلی فوج کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ امریکی فوج نے ایک تاریخی اور بے مثال آپریشن کیا ہے، جس کی دنیا نے کئی دہائیوں میں مثال نہیں دیکھی۔صدر نے امید ظاہر کی کہ مستقبل میں اس قسم کے فوجی اقدامات کی دوبارہ ضرورت نہیں پڑے گی، لیکن اس کے لیے ایران کو فوری طور پر امن کی جانب بڑھنا ہوگا۔

Related Posts