پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان آئندہ مالی سال 2025-26 کے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کیلئے انکم ٹیکس میں نرمی پر مثبت پیشرفت ہوئی ہے۔ ذرائع کے مطابق فریقین کے درمیان ٹیکس سلیبز میں کمی پر اصولی اتفاق رائے ہو گیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر نے سالانہ 6 لاکھ سے 12 لاکھ روپے کمانے والوں پر ٹیکس کی شرح 5 فیصد سے کم کر کے صرف 1 فیصد کرنے کی تجویز دی ہے، جبکہ آئی ایم ایف کی جانب سے 1.5 فیصد کی شرح پر زور دیا جا رہا ہے۔
علاوہ ازیں، دیگر ٹیکس سلیبز میں بھی ڈھائی فیصد کمی اور زیادہ سے زیادہ شرح کو 35 فیصد سے کم کر کے 32.5 فیصد تک لانے پر غور ہو رہا ہے۔ اندازہ ہے کہ اس ریلیف سے آئندہ سال 56 سے 60 ارب روپے کا بوجھ کم ہو گا، جسے پورا کرنے کیلئے ایف بی آر کو دیگر شعبوں میں اضافی اقدامات تجویز کرنے ہوں گے۔اعلیٰ سرکاری ذرائع کے مطابق، بجٹ میں اس ریلیف کو شامل کرنے سے پہلے حتمی مشاورت اور تخمینوں پر کام جاری ہے، جبکہ مکمل تجاویز 10 جون کو بجٹ پیشی کے دوران سامنے آئیں گی۔